عدالت نے کروڑوں روپے مالیت کی لینڈ مافیا کے کمرشل پلاٹ منسوخ کر دیئے

رانا گلزار تاج نے کئی پلاٹ پر قبضہ کیا ہوا تھا۔اربوں روہے مالیت کی جائیدادیں آہستہ آہستہ بے نقاب ہو رہی ہیں۔

کراچی (رپورٹ۔اسلم شاہ) اور نگی میں لینڈ مافیا کے کارندے پکڑ میں آنا شروع ہو گئے، پروجیکٹ اورنگی ایک بدعنوان افسر گرفت میں آ چکا ہے۔ دوسرا اورنگی کا لینڈ گریبر رانا گلزار تاج بھی پکڑ میں آ گیا۔رانا گلزار تاج ولد تاج محمد سکنہ بفر زون نارتھ کراچی،سول سوٹ NO.1309/2022، میں چار سو گز کے چار پلاٹس جعلسازی سے الاٹمنٹ ہونے پر عدالت نے منسوخ کر دیا ہے جن کی مالیت 20 سے 25 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔ پروجیکٹ اورنگی میں زمینوں کے جعلی الاٹمنٹ، جعلی لیز سمیت دیگر گھناونا کاروبار پکڑا گیا۔

عدالت سے الاٹمنٹ منسو خ ہونے پر،ہولناک انکشافات کے دوران، پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی فیصل رضوی پر قتل کی دھمکیاں دینے والا رانا گلزار تاج نے دھوکہ دہی اور جعلسازی کے ذریعے 20 ارب روپے جائیداد کے مالک بن گئے ہیں۔ ریٹائرڈ پروجیکٹ ڈائریکٹر رضوان خان کے دست راست رانا گلزار تاج اور اس کے خاندان کے نام جاری ہونے والی زمینوں کے ریکارڈ اربوں میں پہنچ گئے ہیں۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر نے کچی آبادی کے نام پر رانا گلزار تاج کے جعلی طریقے سے الاٹ ہوئے تھے جن میں 18 پلاٹس سمینہ کنول زوجہ رانا گلزار تاج کے نام، 28 پلاٹس سالی صنوبر گل کے نام، 4 اس کے ہم زلف رانا محمد اسماعیل کے نام پر،8 پلاٹس اس کا بھائی رانا عمران تاج کے نام پر، 28 پلاٹس اس کی بھابی الماس عمران تاج کے نام پر، 6 پلاٹس اس کے کزن اسیس خان کے نام پر، 10 پلاٹس اس کے رشتہ دار محمد ناصر علی کے نام، 8 پلاٹس اس کے دوست شہریار کے نام پر، 27 پلاٹس، اس ایک اور دوست محمد آصف کے نام پر بیک وقت الاٹ اور لیز جعلی سازی کے ذریعہ ان کے نام ہونے تھے، بورڈ آف رجسٹرار آفیس کے مطابق رانا گلزار تاج کے خاندان کو پہلے ہی پانچ ارب روپے مالیت کے 529 پلاٹس کی تصدیق کردی گئی ہے۔اس کے ڈرامائی کرداروں میں راشد اور قیصر نامی شخصیات بھی شامل ہیں۔

گذشتہ 2013 سے 2020 تک سات سالوں کے دوران پروجیکٹ اورنگی کے بدعنوان افسران نے یہ پلاٹ ان کو الاٹ کیا تھا جن میں سیکٹر 10 نمبر پر کچی مارکیٹ کی 259 دکانیں شامل ہیں۔ رانا گلزار تاج نے پانچ کروڑ روپے مالیت کے دو تجارتی پلاٹس بھی (پلاٹ نمبر SA-76 پلاٹ نمبر SA-77 سیکٹر 10-1 اورنگی ٹاؤن)اپنے نام کرتے ہوئے پکڑ گئے تھے جن پر رضوان خان، راؤ عمران اور ایس ایم جاوید کے جعلی دستخط موجود ہیں۔پروجیکٹ کو اپنی جاگیر سمجھ کر اپنے اردگرد صرف اپنے کماؤ پوت کے ناجائز عہدے سے نوازنے کا سلسلہ اور قانون کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے اعلیٰ عدالتوں کی حکم عدولی کرتے ہوئے توہین عدالت کے مرتکب ہوئے تھے۔ مبینہ طور پر تحقیقات کے دوران سرکاری دستاویزات کے مطابق رانا گلزار نے اپنے پروکسی (مہرہ)شہریار ولد مظفرعلی ساکن مکان نمبرB/50 سیکٹر 10 اورنگی ٹاؤنN.I.C. # 424-1737545-1 لینڈ اینڈ ریونیو کے نام نہاد افسر سے گٹھ جوڑ اور ملی بھگت سے پہلے سے لیز شدہ زمین پر ڈبل لیز پلاٹ نمبر 996-A شیٹ نمبر I سیکٹر10 ہریانہ کالونی رقبہ 60 مربع گز کمرشل جس کا رجسٹریشن نمبر 1717 مورخہ21-03-2019 لیز بنوائی اس کے علاوہ 26 دیگر اور پلاٹوں پر اس شخص نے نام نہاد بناؤٹی لیزیں حاصل کر رکھی ہیں۔اس لیز پر سہولت کاری کے جوہر مین سہولت کار عقیل احمد نے سر انجام دیا ہے۔ عقیل احمد اور رانا نے گٹھ جوڑ کرکے اپنا مکان جو کہ نارتھ ناظم آباد میں ہے متوازی کے ایم سی آفس کے طور پر تمام میٹنگ و بیٹھک کرتا رہا ہے۔ اس لیز کے لئے عقیل احمد نے اپنے حقیقی عہدے سے ہٹ کر دیگر مختلف چار عہدوں کے سائن کرکے سہولت کاری کی ہے۔ بحیثیت اے ڈی، ایڈیشنل ڈائریکڑ ،ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ، برطرف ہونے والے عقیل احمد نے بحیثیت N.O.C. Deputy Director فار سیل پر دستخط کرںکے مزید سہولت کاری کی ہے۔ رانا گلزار تاج کے لئے عبد الحفیظ نے بحیثیت Assistant Account Officer کے لیز چالان جاری کیا اور بحیثیت Account Officer بھی دستخط کئے اور لیز پر بحیثیت Dyp Director Land کے سائن کر کے سہولت کاری کی جو کہ سرکاری ملازم بھی نہیں تھا۔ منظر عالم نے بحیثیت Land Survivor کے پہلے سے لیز پر جھوٹی رپورٹ دے کر سہولت کاری کی ہے۔دلچسپ امر یہ ہے کہ تینوں اشخاص عقیل احمد،عبد الحفیظ اور منظر عالم نے قانون کے منافی عمل کرکے سہولت کاری کی جو کہ قانوناً جرم عظیم ہے۔رانا نے اس جعلی لیز کو مستند بنانے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیئے۔ پہلے مرحلے میں شہریار اور سلطان غازی کے درمیان سیل ڈیڈ کروائی جس کے لئے عقیل احمد نے N.O,C جاری کیا بحیثیت Dy Director Land کے No.PD/KA/KMC/OTS/213/2019 مورخہ 23-09-2019 رانا نے شہریار اور سلطان غازی کے درمیان بحیثیت Dy Director Land کے No.PD/KA/KMC/OTS/213/2019 مورخہ 23-09-2019 رانا نے شہریار اور سلطان غازی کے درمیان جو سیل ڈیڈ رجسٹرڈ کروائی اس کا رجسٹریشن نمبر 5586 مورخہ 17-12-2019 ہے،دو نمبر لیز اور سیل ڈیڈ کی بنیاد پر مرحلہ وار فائل سلطان غازی اور اپنے نام سیل ڈیڈ کروائی اور مصنوعی تنازعہ گڑھ کر سوٹ داخل کیا تاکہ کہا جا سکے کہ یہ معاملہ کورٹ میں ہے،جس کا نمبر 10/2021 مدعی رانا گلزار تاج ولد تاج محمد مدعا علیہ سلطان غازی ولد نثار احمد اس طرح کورٹ سے کھلواڑ کرکے اپنے حق میں ڈگری بھی حاصل کر لی۔مبینہ طور پر ارشاد احمد خان عرف بہاری نے بھی رانا گلزار کے لئے خصوصی سہولت کاری کی ہے۔ سوٹ نمبر 459/2022،460/2022 اور 1309/2022 میں خاص سہولت کاری کی ہے جو کہ کورٹ میں ریکارڈ کا حصہ ہے۔سوٹ نمبر 517/2022 میں پارٹی کی لیز کی کاپی کو KMC کا ریکارڈ بنا کر کورٹ کو دھوکہ دیا حالانکہ اس کاپی پر سب رجسٹرار کی سیل ڈیڈ والی مہر بھی عیاں ہے اس کے علاوہ خود ساختہ افسران کے جعلی سائن کر کے KMC کا ریکارڈ ظاہر کرکے کورٹ کا حصہ بنایا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ جس زمین پر لیز پر لیز کر کے شہریار کے نام سے لیز حاصل کی گئی ہے وہ پہلے ہی لیز ہوچکی تھی۔باجی مہر النساء کے نام پر 1999ء میں ہوئی جس کا پلاٹ نمبر 996-A ہے جس کا RD نمبر مورخہ اور پلاٹ نمبر 996 جس کا رجسٹریشن نمبر ہے۔ رانا نے ڈمی کیس داخل کرکے جعلی لیز پر ڈگری حاصل کی۔ جعلی لیز ڈمی سوٹ،ڈمی کرداروں کے ذریعے کورٹ سے کھلواڑ اور دھوکہ دہی سے جس زمین پر جعلی لیز حاصل کی تھی وہ پہلے سے مہر النساء نامی عورت کے نام KMC نے لیز رجسٹرڈ کروائی ہوئی ہے۔

مہر النساء سابق وفاقی وزیر صحت آفاق خان شاہد کی ہمشیرہ ہیں۔رانا نے دو نمبر کی لیزوں پر کورٹ سے کھلواڑ کر کے جو ڈگریاں حاصل کی ہیں ان کی تفصیلات دی جا رہی ہیں۔ڈمی سوٹ اور جعلی کردار کے ذریعے عدالت کو گمراہ کر کے ڈگری حاصل کرنا،رانا گلزار تاج نے اپنے ذاتی مفادات کے تحفظ اور ناجائز قبضے کو قانونی رنگ دینے کی خاطر مختلف فرضی مقدمات (”ڈمی سوٹس”) دائر کیئے، جن میں اپنے قریبی رشتہ داروں اور نمائندوں (proxies) کے ذریعے جعلی لیزیں حاصل کی گئیں۔

ان کارروائیوں میں بدنیتی سے عدالت کو مس گائیڈ اور مس لیڈ کیا گیا اور جعلی دستاویزات و جھوٹی شہادتوں کی بنیاد پر ڈگریاں حاصل کی گئیں۔

مذکورہ جعلی مقدمات اور ان میں ملوث افراد کی تفصیل درج ذیل ہے: سول سوٹ نمبر 552/2020 بنام: اصیس خان ولد رانا وقاریہ رشتہ: رانا گلزار تاج کا کزن،تفصیل: ملی بھگت (collusion) کے ذریعے فرضی (dummy) لیز اصیس خان کے نام پر حاصل کی گئی۔سول سوٹ نمبر 164/2020،بنام: صحیفہ خان،: رانا گلزار تاج کی پروکسی (proxy) تفصیل: ملی بھگت سے فرضی لیز صحیفہ خان کے نام پر حاصل کی گئی۔سول سوٹ نمبر 1627/2018ء بنام: گل صنوبر زوجہ رانا محمد اسماعیل،رشتہ: رانا گلزار تاج کی قریبی رشتہ دار (کزن کی بیوی)،تفصیل: ملی بھگت سے فرضی لیز گل صنوبر کے نام پر حاصل کی گئی۔سول سوٹ نمبر 10/2021ء بنام: شہریار رشتہ: رانا گلزار تاج کا پروکسی تفصیل: ملی بھگت سے فرضی لیز شہریار کے نام پر حاصل کی گئی نتیجہ:رانا گلزار تاج نے دانستہ طور پر عدالت کو دھوکہ دیتے ہوئے فرضی دعوے، جعلی کردار اور غلط دستاویزات کے ذریعے اپنے ناجائز قبضے کو قانونی حیثیت دلوانے کی کوشش کی۔

یہ تمام کارروائیاں عدالتی عمل کی صریح خلاف ورزی، عوامی مفادات کے خلاف اور بددیانتی پر مبنی ہیں جس کے خلاف کیس کی پیروی پورے خلوص سے حکومت سندھ اور KMC کو کرنی چاہیے لیکن یہاں تو سب کانے ہیں اور سب کو اپنی دالیا کی فکر ہے اس لیئے لگتا یہی ہے کہ سب کچھ ملی بھگت سے طے ہو جائے گا۔

تبصرہ تحریر کریں

آپ کا ای میل پبلش نہیں کیا جائے گا۔ ضروری فیلڈز * سے نشانزد ہیں