ترکی کے قونصل جنرل کا آغوش اولڈ ایج ہوم کا الوداعی دورہ

آغوش اولڈ ایج ہوم

میں واقعی پاکستان اور اس کے لوگوں سے محبت کرتا ہوں، لیکن خوشی کے دن ہمیشہ نہیں رہتے

اداے کی سربراہ شگفتہ صبا کا ترک قونصل جنرل کو خراج تحسین

کراچی (رپورٹ۔اسلم شاہ) ترکی کے قونصل جنرل برائے کراچی، پاکستان جمال سانگو نے اپنے عہدے کی مدت مکمل ہونے پر آغوش اولڈ ایج ہوم کا ایک جذباتی الوداعی دورہ کیا۔ انہوں نے اس پناہ گاہ سے اپنی گہری وابستگی کا اعادہ کیا جو بے سہارا بزرگ خواتین کے لیے امید کی ایک کرن بن چکی ہے۔ یہ ان کے عہدہ سنبھالنے کے دوران آغوش کا تیسرا دورہ تھا جس میں انہوں نے بزرگ ماؤں اور بہنوں کے ساتھ وقت گزارا۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ پروفیسر خلیل توقار بھی موجود تھے جو استنبول یونیورسٹی میں اردو زبان و ادب کے ممتاز اسکالر ہیں اور اس وقت پاکستان میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ پروفیسر خلیل نے خاص طور پر خواہش ظاہر کی تھی کہ وہ قونصل جنرل کے ساتھ آغوش میں جاری انسان دوست کام کو اپنی آنکھوں سے دیکھیں۔

ترکی کے قونصل جنرل کا آغوش اولڈ ایج ہوم کا الوداعی دورہ

رہائشی خواتین سے گفتگو کرتے ہوئے قونصل جنرل نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا

“یہ میرے لیے بے حد خوشی، اعزاز اور قلبی مسرت کا باعث ہے کہ میں ایک بار پھر آغوش اولڈ ایج ہوم میں اپنی بزرگ ماؤں اور بہنوں کے درمیان موجود ہوں۔ ان سے ملے بغیر مجھے ہمیشہ لگتا ہے کہ میرا سفر ادھورا ہے۔ یہ جگہ اور یہاں کے لوگ میرے دل کے بہت قریب ہیں اور یہ رشتہ ہمیشہ میری زندگی کا حصہ رہے گا۔”

انہوں نے بزرگ شہریوں کو سماج کا “قیمتی اثاثہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اولڈ ایج ہومز کی بھرپور مدد کرنی چاہیے اور ان کی عزت و تکریم کو یقینی بنانا چاہیے۔ اپنے تجربات یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آغوش کا ہر دورہ انہیں “اپنے گھر جیسا احساس” دیتا ہے اور یہاں کی محبت، عزت اور اپنائیت ہمیشہ ان کے دل میں زندہ رہے گی۔

ایک جذباتی لمحے میں ایک ماں نے ان سے سوال کیا کہ وہ پاکستان کیوں چھوڑ رہے ہیں؟ قونصل جنرل نے خلوص سے جواب دیا: “میں واقعی پاکستان اور اس کے لوگوں سے محبت کرتا ہوں، لیکن خوشی کے دن ہمیشہ نہیں رہتے۔” اس پر ان ماں کا جواب — “ہمیں آپ کا آنا بہت اچھا لگا” — ان کے لیے نہایت متاثر کن ثابت ہوا۔

ترکی کے قونصل جنرل کا آغوش اولڈ ایج ہوم کا الوداعی دورہ

اس موقع پر انہوں نے مس شگفتہ صبا، صدر آغوش ہوم ٹرسٹ کی انتھک خدمات کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا۔ جنہوں نے گزشتہ دو دہائیوں سے بے سہارا اور لاوارث خواتین کو پناہ، دیکھ بھال اور عزت فراہم کی ہے۔ قونصل جنرل نے ان کی ہمدردی اور قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کا کام انسانیت کی خدمت کا بہترین نمونہ ہے۔

شگفتہ صبا نے آغوش کے مستقبل کے منصوبے بھی شیئر کیے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ایک خصوصی یتیم خانہ قائم کرنا چاہتی ہیں جہاں ذہنی و جسمانی طور پر معذور بچوں کے ساتھ ساتھ وہ نومولود بچے بھی رکھے جائیں جو معاشرتی استحصال اور ہراسانی کا شکار خواتین کے بطن سے جنم لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا: “ہمارا خواب ہے کہ خدمت کا یہ مشن وسیع ہو تاکہ کوئی بھی بے سہارا فرد مدد سے محروم نہ رہے۔”

یہ الوداعی ملاقات جذباتی لمحات اور شکریہ کے پیغامات سے لبریز تھی، جس نے کراچی میں ان کے دورِ ملازمت کے دوران آغوش کے ساتھ قونصل جنرل جمال سانگو کے خاص تعلق کو نمایاں کیا۔ ان کا آخری پیغام ماؤں اور بہنوں کے نام نہایت سادہ مگر دل کو چھو لینے والا تھا- جمال سانگو نے کہا کہ
“آپ کی محبت کا شکریہ۔ آپ کی دعائیں اور اپنائیت پاکستان کی سب سے قیمتی یادوں میں شامل رہیں گی۔”

اس دورے کے ذریعے ترکی کے قونصل جنرل نے ایک بار پھر نہ صرف آغوش ہوم سے اپنی گہری وابستگی کا اظہار کیا بلکہ ترکی اور پاکستان کے درمیان اُن ثقافتی و انسانی قدروں کو بھی اجاگر کیا جو باہمی احترام، ہمدردی اور خدمتِ انسانیت پر مبنی ہیں۔

ترکی کے قونصل جنرل کا آغوش اولڈ ایج ہوم کا الوداعی دورہ

تبصرہ تحریر کریں

آپ کا ای میل پبلش نہیں کیا جائے گا۔ ضروری فیلڈز * سے نشانزد ہیں